۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان ورکشاپ

حوزہ / اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان مرکز کی جانب سے 28 اور 29 مئی 2022ء جادم بگھیو ضلع مٹیاری میں سفیران مہدی عج کا 2 روزہ تربیتی و فکری ورکشاپ منعقد کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان مرکز کی جانب سے 28 اور 29 مئی 2022 جادم بگھیو ضلع مٹیاری میں سفیران مہدی عج کا 2 روزہ تربیتی و فکری ورکشاپ منعقد کیا گیا۔ جس میں سندھ بھر سے تنظیمی مدرسین نے شرکت کی۔

ورکشاپ کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ اس کے بعد مرکزی صدر شہزاد رضا نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور انچارج شعبہ سفیران مہدی تراب علی مطہری نے ورکشاپ کے مقاصد سے شرکاء کو آگاہ کیا۔

ورکشاپ سے سید حسین موسوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی تنظیم تب تک اچھی نہیں ہو سکتی جب تک ان کے تمام امور لکھے نہ جاتے ہوں۔ تنظیمی کام ہمیشہ نوٹ بک پر لکھنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ بغیر لکھے کوئی بھی کام کسی تنظیم کا کام نہیں ہوسکتا تمام ممبران کی یہ ذمہ داری ہے کہ تمام کام کی باتیں یا ذمہ داریاں لکھی جائیں۔ یہی زندگی کا اصول بھی ہے اور تنظیم کا اصول بھی ۔

اہلبیت علیہم السلام کے ماننے والے کے اندر تین صفات ہونی چاہیئے "مثالی کردار، محبوب شخصیت اور علوم آل محمد علیھم السلام کو سیکھنا ۔

محبِ اہلبیت علیہم السلام کو چاہئے کہ وہ بغیر زبان کے دعوت دے ( علوم محمد و آل محمد عہ کو سیکھنا اور سکھانا)، اپنی شخصیت کو محبوب بنائے اور معاشرے کے اندر اپنے کردار کو پیش کرے۔

معاشرے کے اندر اہلبیت علیھم السلام کے علوم بتائے۔ ان علوم کے اندر ایسی خصوصیات موجود ہے کہ انسان خود بخود اطاعت کرنے پر مجبور ہوجاتا ہے اور وہ یہی شیعت کی طرف دعوت کا بہترین طریقہ ہے ۔

انسان کی قیمت وہ ہی جس کے لئے وہ سعی کرتا ہے یعنی اگر ایسا انسان جو اپنی زندگی دنیاوی چیزوں کے حصول کے لئے گزارتا ہے اس کی قیمت وہی دنیا ہے۔

ورکشاپ کے پہلے روز کی دوسری نشست ٹھیک 10 بجے رات میں شروع کی گئی۔ دوسری نشست سے سید حسین موسوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین کی تبلیغ میں جو سب سے اہم چیز ہے وہ یہ ہے کہ ہر انسان اپنے فیصلے میں بااختیار ہے۔ کسی کو بھی زبردستی طریقے سے دین کی دعوت دینا اہلبیت علیہم السلام کا طریقہ نہیں ہے۔ اہلبیت علیہم السلام کا طریقہ یہ ہے کہ آپ دین کا علم بتائیں کہ یہ راستہ اہلبیت علیہم السلام کا راستہ ہے اور یہ راستہ دیگران کا ہے۔ اب فیصلہ سامنے والے فرد کو کرنا ہے۔ اگر ہم توہین ، طنز اور شدت کا راستہ اختیار کرینگے تو یہ اہلبیت علیہم السلام کی تبلیغ کا طریقہ نہیں ہے۔

مبلغ کے لیئے لازمی ہے کہ وہ جس بات کی تبلیغ کررہا ہے اس پر پہلے خود عامل ہو اور وہ تبلیغ میں ایسے موضوعات کا انتخاب کرے جس سے معاشرے کے افراد اپنے کردار کو بہتر کرسکیں اور ان کا کردار معاشرہ کا محبوب کردار بنے ۔

مومن کی خصوصیات میں سے یہ ہے کہ وہ دوسرے کی برائیوں کو یاد ہی نہیں کرتا ہے۔ وہ ہمیشہ کوشش کرتا ہے کہ نیکی کو ترویج دے۔

دوسری نشست میں پہلی نشست کے درس کے متعلق سوالات و جوابات کا سلسلہ شروع کیا گیا ۔

ورکشاپ کے دوسرے دن فجر نماز باجماعت ادا کی گئی اور نماز کے بعد تجوید کا سلسلہ شروع ہوا جس میں مدرسین کو تجوید کے حوالے سے ٹریننگ دی گئی۔ سید حسین موسوی نے شرکاء کے سوالوں کے جوابات دیے اور ورکشاپ کا اختتام دعائے امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف سے کیا گیا۔

اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کی جانب سے دو روزہ تربیتی و فکری ورکشاپ کا انعقاد

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .